دارجلنگ،8؍جولائی (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )دارجلنگ سے 15کلومیٹر دور سوناڈا میں ایک نوجوان کی لاش برآمد ہونے کے بعد یہاں دوبارہ تشدد بھڑک اٹھا ہے۔مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ پولیس نے آدھی رات کو نوجوان کو اس وقت گولی مار دی، جب وہ دوا لے کر گھر جا رہا تھا، حالانکہ ابھی تک اس بات کی سرکاری طورپر تصدیق نہیں ہوئی ہے کہ میت تاشی بھوٹیا گورکھا نیشنل لبریشن فرنٹ کا رکن تھا یا گورکھا جن مکتی مورچہ کا۔ترنمول لیڈر گوتم دیب نے کہا کہ سوناڈا میں آدھی رات کو کوئی پولیس فائرنگ نہیں ہوئی ہے، تاشی بھوٹیا کی موت کس وجہ سے ہوئی ہے اس کی جانچ ہوگی۔وہیں گورکھا لینڈ کے حامیوں نے سوناڈا پولیس اسٹیشن پر پتھراؤ کرلیا ، لوگوں کو قابومیں کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا، گورکھا جن مکتی مورچہ کے لیڈر بمل گرونگ معاملہ میں ایک میٹنگ بھی بلائی ہے۔
علیحدہ ریاست کی مانگ کو لے دارجلنگ میں غیر معینہ ہڑتال کا آج 24واں دن ہے۔پولیس کے ایک افسر نے بتایاکہ ہمارے پاس پولیس فائرنگ کی کوئی رپورٹ نہیں ہے، معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے، جی جے ایم اور دیگر پہاڑی پارٹیوں نے پولیس پر نوجوان کے قتل کا الزام لگاتے ہوئے شکایت درج کرائی ہے۔جی جے ایم لیڈر ونے تمانگ نے کہاکہ پولیس نے بغیر کسی وجہ کے ہی نوجوان کو ہلاک کر دیاہے ، اس کے جسم پر گولیوں کے زخم کے نشانات ہیں،اس میں شامل پولیس اہلکاروں کو سزا دی جائے۔موت کی خبر پھیلتے ہی سینکڑوں گورکھا لینڈ حامی سڑکوں پر اترآئے اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کرنے لگے۔وہیں ہڑتال کی وجہ سے کھانے پینے کی چیزوں کی فراہمی بری طرح متاثر ہونے کے درمیان جی جے ایم اور مختلف این جی او نے لوگوں کے درمیان کھانا تقسیم کیاہے ۔میڈیکل اسٹور کے علاوہ تمام دکانیں، اسکول اور کالجز بند رہے اور انٹرنیٹ خدمات 21ویں دن بھی معطل رہی۔